By:  Fauzia Raza

تکلیف دہ طور پَر دوسروں کی نقل اُتارنے والا ۔ وہ شخص جس میں تَخلیقی قوت کی کمی ہو 

اللہ تعالی نے ہر انسان کو ہر لحاظ سےمختلف زاویوں کے تحت بنایا ۔ ہاتھ، ناک، کان، ٹانگیں، آنکھیں ہر چیز مناسب آنداز سے عطا کی گئیں، اور ساتھ ہی عقل سلیم بھی عطا فرمائی گئی، مگر افسوس! کچھ لوگ اپنی عقل کا استعمال مناسب آنداز سے نہ کر سکے، دوسروں کی عقلوں کے پیچھے لگ کراپنی دی گئی عقل و دانش بھی گنوا دی۔۔

کہیں کچھ لوگ عقل کی نعمت کو پاکر رب کا شکر ادا کرنے میں لگ گئے اور دوسروں کو بھی اس سے مستفید کرتے رہے، تو کہیں کچھ لوگ اسی عقل کو پاکر تکبر کا شکار ہوئے۔۔اور کچھ تو ایسے ہوئے کہ اپنی عقلوں پر پردے ڈال کر دوسروں کی عقلوں پر ہی جینے لگے، وہ کیسے؟

وہ ایسے کہ اپنی دی گئی عقل کا استعمال کرنیکی بجائے دوسروں کی پیروی و نقال میں لگ گئے، جس کو جو کرتا دیکھا اسی کام کو کر کے اپنا جھوٹا نام و نمود کمانے میں لگے رہے۔۔انجام یہ ہوا کہ نہ تو وہ گھر کے رہے اور نہ ہی گھاٹ کے۔

ضرورت یہاں اس بات کو سمجھنے کی ہے کہ ہر انسان اپنی جگہ ایک مکمل اپنی مثال آپ ہے، کاش کہ یہ بات انسان سمجھ سکے کہ وہ خود ایک مجسم بنایا گیا ہے، اب وہ اپنے آپ کو خود جتنا بنا لے یا جتنا بگاڑ لے، یہ اختیار اس کے اپنے ہاتھ میں ہے!

1 Comment